ہفتہ، 6 مئی، 2023

تقریب اجراء کتاب ’’حیات و خدمات ڈاکٹر محمد شفیع پورکر‘‘ کا شاندار انعقاد

تقریب اجراء کتاب ’’حیات و خدمات ڈاکٹر محمد شفیع پورکر‘‘ کا شاندار انعقاد



مختلف شعبوں کے آٹھ نمائندہ افراد کو ڈاکٹر محمد شفیع پورکر میموریل ایوارڈ تفویض

کوکن کی سرکردہ تعلیمی سماجی و فلاحی شخصیات کی شرکت

 مہاڈ (نامہ نگار) :خطۂ کوکن میں اردو صحافت کے امین، ہفت روزہ اخبار کوکن کی آواز نیز تعلیمی، فلاحی و سماجی شخصیت آواز گروپ کے بانی مرحوم ڈاکٹر محمد شفیع پورکر کی حیات و خدمات کا احاطہ کرنے والی کتاب کے اجراء کی تقریب کا شاندار انعقاد یکم مئی بروز پیر کو ڈاکٹر امبیڈکر اسمارک مہاڈ کے وسیع و عریض آڈیٹوریم میں ہوا۔خطیب کوکن جناب علی ایم شمسی صاحب کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی 8 منتخبہ شخصیات کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ڈاکٹر محمد شفیع پورکر میموریل ایوارڈ سے نوازا گیا۔










پروگرام کا آغاز ڈاکٹر پورکر کے پوتے ڈاکٹر حماد حنیف پورکر کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد دردمند کالسیکر ہائی اسکول کے طالب علم عواب دھنشے نے نعت رسول پیش کی. ابتدائی نظامت کے فرائض ایڈوکیٹ مولانا اسامہ رفیق پورکر نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔ اس پر شکوہ تقریب میں خطۂ کوکن کی نامور ممتاز شخصیات شریک تھیں جو مرحوم ڈاکٹر محمد شفیع پورکر سے دیرینہ تعلق و قلبی لگاؤ کی بنیاد پر رونق اسٹیج تھیں۔ ان میں صدر تقریب جناب علی ایم شمسی کے علاوہ مولانا شاکر قاسمی،قاری داؤد کدے، مفتی اشفاق قاضی، مفتی سفیان قاضی، جناب حبیب فقیہہ،جناب داؤد چوگلے،جناب واصف غلام پیش امام،جناب مصطفیٰ پونجیکر، جناب عرفان شاہ، جناب سلیم الوارے، جناب عمران علوی،جناب سعید ملا، ڈاکٹر مشتاق پرکار،جناب دلاور مہاڈکر،جناب پربھاکر بھوسکتے، ڈاکٹر چندر شیکھر ڈابھاڑکر، جناب محمد علی پلوکر، جناب الفلاح دیشمکھ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ تلاوتِ قرآن اور نعت پاک کے بعد ڈاکٹر مزمل سرکھوت نے تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کتاب کی تیاری اور اشاعت سے متعلق سرگرمیوں کا احاطہ کیا۔ بعد از آں حسبِ روایت صدر تقریب اور دیگر شریک مجلس معزز مہمانان کی خدمت میں گلہائے عقیدت، شال اور یادگاری مومنٹو پیش کرکے ان کا استقبال کیا گیا۔ پیش کردہ مومنٹو کو ناظم تقریب مفتی مظفر سین نے پڑھ کر سنایا جس میں ڈاکٹر محمد شفیع پورکر سے دیرینہ تعلق نیز ہمت افزائی کا پورکر فیملی کی جانب سے شکریہ درج تھا۔




  مہاڈ کے ڈاکٹر دابھاڑکر نے اپنی علالت کے باوجود تقریب میں شرکت کی اور سامعین کے روبرو ڈاکٹر صاحب کی اعلیٰ ظرفی نیز سماجی، فلاحی و صحافتی کردار کی خوب سراہنا کرتے ہوئے اظہار عقیدت پیش کیا۔ آواز گروپ کا تعارف پیش کرتے ہوئے مدیر کوکن کی آواز جناب دلدار پورکر نے بتایا کہ کس طرح یہ ادارہ صحافتی سرگرمیوں کے ساتھ دیگر سماجی فلاحی طبی و رفاہی خدمات میں سرگرم عمل ہے۔ مسلم مجاہدین آزادی کی تعارفی نمائش، کینسر بیداری مہم، عطیہ خون، امتیازی نمبرات سے کامیاب طلبا کے اعزاز جیسے متعدد فلاحی کام آواز گروپ کے ذریعے انجام دیے جاتے ہیں۔تعارفی کلمات کے بعد معزز مہمانان کے ذریعے کتاب کی رونمائی عمل میں آئی۔جس کے بعد کتاب سے ماخوذ اقتباس خوانی کا مرحلہ آیا۔ اس دوران مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والے معلم و شاعر جناب اسد مالیگ نے ڈاکٹر محمد شفیع پورکر کی شخصیت سے متعلق اپنی نظم آہن صفت مشتِ خاک مترنم آواز میں سنائی۔ اس کے بعد مفتی فیاض احمد برمارے صاحب اور جناب حنیف پورکر صاحب نے بھی اپنے مضمون سے چند اقتباسات پیش کیے جن میں ڈاکٹر محمد شفیع پورکر کی حیات کے مختلف گوشوں کو اجاگر کیا گیا تھا۔کتاب میں شائع مضامین سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جناب حبیب فقیہہ نے تفصیلی گفتگو کی اور ڈاکٹر پورکر کی زندگی کے نمایاں گوشوں کو اجاگر کیا۔اس کے بعدماہر تعلیم جناب سلیم الوارے صاحب نے کوکن کی آواز سے پہلی ملاقات اور پھر ڈاکٹر صاحب کے زندگی کے آخری وقت تک اپنے تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی زندگی کے حسین لمحات اور خوشگوارملاقاتوں پر روشنی ڈالی۔اس کے بعد قاری داؤد کدے، مفتی سفیان قاضی، جناب محمد علی پلوکر، جناب پربھاکر بھوسکٹے انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم ڈاکٹر محمد شفیع پورکرؒ کے کارناموں کی سراہنا کی۔

بعد از آں مختلف شعبہ ہائے زندگی میں امتیازی مقام حاصل کرنے والے آٹھ منتخبہ افراد کی خدمت میں ڈاکٹر محمد شفیع پورکر میموریل ایوارڈ اور سپاس نامہ پیش کیا گیا۔سپاس نامہ کو مختلف افراد نے پڑھ کر بھی سنایا۔ ایوارڈ یافتگان میں مایۂ ناز دینی و تعلیمی شخصیت مولانا عبدالسلام تلیائی صاحب، پدمشری ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر ہمت راؤ باوسکر، نالا سوپارہ کے سیاسی و سماجی خادم جناب صغیر احمد ڈانگے، رائل ایجوکیشن سوسائٹی کی بیگم ریحانہ احمد صاحبہ، استادالاساتذہ فجندار ہائی اسکول وہور کے غلام محمد پٹیل جناب، کھیڈ و اطراف کے تعلیمی رہنما اے آر ڈی خطیب صاحب، کوکن کے معروف صنعتکار جناب رکن الدین تانبے اور ادبی و تعلیمی شخصیت انجم عباسی صاحب شامل تھے۔ ان حضرات کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے صدر و اراکین آواز گروپ نے اس سلسلے کو مزید وسعت دینے اور ہرسال جاری رکھنے کا عندیہ بھی پیش کیا۔ ایوارڈ یافتگان میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہمت راؤ باوسکر نے دلی مسرت کا اظہار کیا اور بتایا کہ اتنی عزت افزائی انہوں نے پدمشری ایوارڈ لیتے وقت بھی محسوس نہیں کی تھی جتنی عزت آج محسوس ہورہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ڈاکٹر پورکر سے اپنے گھر جیسے تعلقات کا اظہار کیا اور پورکر برادران کی خوب سراہنا کی نیز ڈاکٹر پورکر کو شیر سے تشبیہ دیتے ہوئے ایک کامیاب انسان قرار دیا۔ جناب صغیر ڈانگے نے بھی اپنے تاثرات میں ڈاکٹر پورکر کی شخصیت اور کردار کے مختلف گوشوں کی عکاسی کرتے ہوئے اس تقریب کے حوالے سے پوری کوکنی برادری کے مشترکہ عالمی پلیٹ فارم تشکیل دئیے جانے کی پرزور وکالت کی. بیگم ریحانہ احمد صاحبہ نے بھی اپنے تاثرات میں ڈاکٹر عبدالکریم نایک اور ڈاکٹر محمد شفیع پورکر کو کوکن میں صحافت کے دو بنیاد ساز افراد کے طور پر پیش کیا اور ان کی صحافتی و سماجی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سراہنا کی۔اس دوران مفتی رفیق پورکر صاحب نے اپنے والد محترم کی قربانیوں اور اپنے فلاحی ود دعوتی کاموں میں ان کی معاونت اور قدم قدم پر ساتھ دینے کا تذکرہ اس طرح کیا کہ سامعین اشک بار ہوگئے،اخیر میں مہمان خصوصی مفتی شاکر صاحب ڈاکٹر شفیع پور صاحب ؒ کی خدمات پر منظوم کلام پیش کرکے روشنی ڈالی اورفرمایا اس کے بعد صدر تقریب عزت مآب خطیب کوکن جناب علی ایم شمسی صاحب نے پرمغز اور ادبی انداز میں ڈاکٹر صاحب کی زندگی کو مشعل راہ بناکر کام کرنے اور قوم وملت کار آمد خطوط کی طرف رہنمائی فرمائی۔جناب امان اللہ پور کر کے تشکرانہ کلمات پر یہ تقریب اختتام کو پہنچی۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot