ہفتہ، 6 مئی، 2023

کوکن میں غرقابی کے واقعات کو روکنے کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا اقدام

کوکن میں غرقابی کے واقعات کو روکنے کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا اقدام

  رائے گڑھ ضلع کے ۲۴ ساحلوں پر سیکوریٹی اسکیم کے تحت حفاظتی لوازمات کی تقسیم اور حفاظتی نظام کی تنصیب۔۔۔۔ ساحلوں پرلائف گارڈز کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا۔

مروڈ کے ساحل پر ڈوبتے کو بچاتے کے لئے ریسکیو آپریشن کی مشق کرتے نوجوان(فائل فوٹو)

سراج شیخ:

علی باغ: اسکول و کالج کے بچوں کے امتحانات ختم ہوچکے ہیں اور گرمیوں کی چھٹیاں شروع ہو چکی ہیں ایسے میں خطہ کوکن کے مختلف تفریحی مقامات پر سیر و تفریح کے لئے بڑی تعداد میں لوگ آرہے ہیں۔ جوش اور مستی میں نوجوانوں کا سمندر میں اترنے ور لہروں سے کھیلنے کی وجہ سے ضلع کے ساحلوں پر غرقابی کے واقعات  اکثر پئش آتے ہیں۔ ایک طرف سیاحت کے کاروبار کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف ایسے واقعات سے سیاحتی مقامات کی بدنامی بھی ہو رہی ہے۔  ساحلوں پر غرقابی کے واقعات کو روکنے کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے رائے گڑھ ضلع کے ۲۴ ساحلوں پر حفاظتی انتظامات کئے ہیں ۔ جس کے اثرات اب نظر آنے لگے ہیں۔ اور سمندر میںغرقابی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ساحلوں کی سیکوریٹی اسکیم کے تحت ضلع کے مختلف ساحلوں پر لائف گارڈ کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔ ساحلوں پر تعینات پولیس اہلکار اور گارڈ ز کو میگا فون مہیا کرائے گئے ہیں ۔ سمندر میں دور نظر رکھنے کے لئے دوربین مہیا کرائی گئی ہے ۔سیاحوں کے لئے لائف جیکٹس کا بندوبست کیا گیا ہے اسی کے ساتھ سرچ لائٹس اور سائرن سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ ساحلوں پر حافظتی سسٹم نصب ہوجانے سے رائے گڑھ کے ساحلوں پر سیاحوں کے ڈوبنے کا ایک بھی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ اس میں سیاحتی مقام پر تعینات میرین لائف سیکورٹی گارڈز کی ذمہ داری بھی اتنی ہی اہم ہے۔ کئی بار یہ محافظ سیاحوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال چکے ہی۔ واضح ہو ہ کچھ سال قبل  مروڈ جنجیرہ کے سمندر میں پونے کے عابدہ انعامدار کالج کے ۱۴ طلبہ غرقاب ہوگئے تھے۔ اس میں ۱۰لڑکیاں اور ۴ لڑکے شامل تھے۔ اس حادثے کے بعد ساحلوں پر سیاحوں کی حفاظت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس سلسلے میں ممبئی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی بھی دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ سیاحوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرے۔ اس کے بعد ضلع میں سیکورٹی اسکیم پر عمل آوری شروع کردی گئی  ہے۔

 ضلع کے۲۴ ساحلوں  پر حفاظتی لوازمات کی تقسیم۔

  رائے گڑھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی جانب سے علی باغ، مانڈوا، آکشی، ناگائو، کہیم، ریودنڈا، کورلئی، مروڈ جنجیرہ ،ایکدرا، مروڈ جنجیرہ جلدرگ، کاشید بیچ، شری وردھن، ہری ہریشور، دیویاگر، ساسونے، آواس، تھل، ورسولی، رنجن پاڑا ڈولی،  ملکت کھار ، کوپرولی ،بوڈنی آدگائوں،ویلاس آگر،گھاراپوری  اورناگائوں پیرواڑی کے مقامات پر سیاحوں کے لئے حفاظتی لوازمات مہیا کرائے گئے ہیں۔ رائے گڑھ ضلع کے ایسے تفریحی مقامات ہیں جہاں ہمیشہ لوگوں کا ہجوم رہتا ہے۔ 

مروڈ جنجیرہ کا خوبصورت ساحل جہاں روزانہ سیکڑوں لوگ سیر وتفریح کے لئے آتے ہیں۔

میگا فونز، دوربین، لائف جیکٹس، سرچ لائٹس، سائرن کی تقسیم۔

سیاحوں کی حفاظت اور بچاؤ کے لیے ضروری ۱۱ قسم کی حفاظتی اشیاء ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے متعلقہ گرام پنچایتوں اور میونسپلٹیوں کو فراہم کی ہیں۔ پہلے مرحلے میں میگا فونز، دوربین، ٹارچ، رسیاں، لائف جیکٹس، فائبر اسٹریچرز، سکوبا ڈرائیونگ سیٹس، لائف رنگ، سائرن، اونی کمبل، سرچ لائٹس وغیرہ  سامان تقسیم کیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ریسکیو ٹیوبز، ریسکیو کین، تھرو بیگز، لائف گارڈز کے لیے کپڑے، سرف ریسکیو بورڈ جیسے لوازمات دستیاب کرائے گئے ہیں۔

 سیکوریٹی مہم کے تحت سامان کی خریداری کے لیے ۷۸ لاکھ کے فنڈز کی فراہمی۔

 ضلع  انتظامیہ کوٹورسٹ سیکورٹی مشن کے تحت ۷۸لاکھ روپے کے فنڈز موصول ہواتھا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اس فنڈ میں سے تقریباً ۷۷ لاکھ ۹۹ہزار روپے ۱۱،قسم کے سامان کی خریداری پر خرچ کئے گئے ہیں۔ اتھارٹی کے ذریعے ساحل سمندر پر ۲۵ لائف گارڈز تعینات کئے گئے ہیں اور اس کے لیے تربیت اور تنخواہ کے لیے الگ نظام نافذ کیا گیا ہے۔ ساحل پر حادثات کی روک تھام کے لیے کئے گئے اقدامات سیاحوں کی جان بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے افسر ساگر پاٹھک کا بیان۔

ضلعی انتظامیہ نے رائے گڑھ کے ۲۴ساحلوں پر آنے والے سیاحوں کی حفاظت کے لیے  لوازمات اور سہولیات فراہم کی ہیں۔ان آلات کے صحیح استعمال کی وجہ سے ضلع رائے گڑھ میں ضلع انتظامیہ نے حادثات کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ رائے گڑھ کے ساحل پر اس سال کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot